حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، یورپ میں مقیم شیعہ علماء نے حضرت فاطمہ زہرا (س) کی زندگی پر بننے والی متنازعہ فلم کے بارے میں ایک مشترکہ بیان جاری کیا ہے۔اس بیان نامے پر برطانیہ میں نمائندہ ولی فقیہ اور یورپ میں آیت اللہ سیستانی کے نمائندے اور دیگر متعدد شیعہ شخصیات نے دستخط کیے ہیں۔
بسم الله الرحمن الرحیم
معزز مؤمنین!
پیغمبر اسلام (ص) نے فرمایا: فاطمہ (س) دنیا کی تمام خواتین کی رہنما ہیں۔سیدہ فاطمہ (س) تمام مسلمانوں کے لئے ایک بہت ہی معزز اور محبوب شخصیت ہیں۔یہ بانو سب سے معزز اور مثالی خاتون ہونے کے ساتھ تمام مسلمانوں ، مردوں اور خواتین کے لئے ایک نمونہ ہیں۔ مختصر زندگی کے باوجود ، جناب فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا نے لوگوں پر ایک گہرا تأثر مرتب کیا اور ایک عمدہ میراث چھوڑا۔
آپ (س) ایمان ، صبر ، عفت اور ایمانداری کی علامت ہے۔ ان کی زندگی انبیائے کرام ، پیغمبر اسلام (ص) اور امیر المؤمنین امام علی ابن ابو طالب (ع) کی حمایت کے لئے ایک عہد نامہ ہے۔
جناب فاطمہ (س) نے بہترین اولاد کی پرورش کی اور وہ اولاد ہر ایک کے لئے نمونہ عمل تھی۔
جیسا کہ آپ کے علم میں ہے حالیہ ہفتوں میں، کچھ لوگوں نے حضرت فاطمہ زہرا (س) کی زندگی کے بارے میں ایک فلم بنائی ہے۔ اگرچہ ہم اس فلم کے مندرجات کو تفصیل سے نہیں جانتے ہیں ، لیکن ہم عالم اسلام کو یہ بتانا چاہتے ہیں کہ جو بھی چیز مسلمانوں کے مابین تفرقہ انگریزی اور تنازعات کا سبب بنتی ہے وہ ہمارے ایمان کے خلاف ہے اور ہمارے مجتہدین کے فتووں کے برخلاف ہے۔
لہذا، ہم تمام مسلمانوں کو یہ بتانا چاہتے ہیں کہ کوئی بھی منظر جو دوسرے مسلمانوں کی مقدس ہستیوں کی تصویر کشی کرتے ہوئے فرقہ وارانہ فسادات کا سبب بنے، اس کا شیعہ مذہب سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ہم دنیا بھر کے تمام مسلمانوں کی سلامتی اور امن و امان کے لئے دعا گو ہیں۔
اس بیان نامے پر دستخط کرنے والے علمائے کرام مقیم یورپ کے نام مندرجہ ذیل ہیں:
سید مرتضی کشمیری
شیخ علی عالمی
سید فاضل میلانی
سید محمد موسوی
سید محمد سعید موسی خلخالی
سید علی رضا رضوی
سید ہاشم موسوی
تاریخ: 6جنوری 2021ء